مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ حصے میں انڈونیشیا کی جانب سے چینی کشتی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔فائرنگ کے واقعہ کے بعد انڈونیشیا نے یہ کہہ کر صورتحال کو مزید خطرناک کردیا ہے کہ وہ متنازعہ علاقے پر اپنی ملکیت کے دعوے پر قائم ہے، جبکہ چینی کشتی کے ساتھ ہونے والی جھڑپ کے بارے میں اپنی پوزیشن پر بھی مضبوطی سے قائم ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ بیان انڈونیشیا کے نائب صدر یوسف کلا کی جانب سے آیا، جن کا مزید کہنا تھا کہ وہ بیجنگ کو یہ پیغام بھی بھیجیں گے کہ چین ناتونا آئی لینڈز کے گرد سمندری علاقے پر انڈونیشیا کی خودمختاری کا احترام کرے۔ انڈونیشیا کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیانات کے بعد چینی وزارت خارجہ کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ انڈونیشیا ایسے اقدامات سے باز رہے جو صورتحال کو پیچیدہ کرسکتے ہیں اور جھگڑے کو مزید بڑھاسکتے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ یہ صورتحال خطے کے امن اور سلامتی پر بھی اثر انداز ہوسکتی ہے۔
متنازعہ سمندری علاقے میں پیش آنے والے واقعے کے بعد چینی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انڈونیشیائی بحریہ نے چین کی ایک فشنگ بوٹ پر بلا جواز فائرنگ کی جس میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ انڈونیشیا کی جانب سے آنے والے ردعمل میں کہا گیا کہ اس کی بحریہ کی طرف سے چینی پرچم بردار متعدد کشتیوں پر فائرنگ کی گئی جو کہ اس کے علاقے میں غیر قانونی طور پر مچھلیاں پکڑرہی تھیں۔
بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ حصے میں انڈونیشیا کی جانب سے چینی کشتی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
News ID 1864911
آپ کا تبصرہ